مریکی ریاست میسوری نے چین، چین کی کمیونسٹ پارٹی اور دیگر سرکاری عہدیداروں پر کورونا وائرس کا باعث بننے والی ’بدنیتی اور دھوکہ دہی پر مبنی مذموم مہم‘ چلانے کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
منگل کے روز عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے میسوری کے اٹارنی جنرل ایرک سمت نے دلیل دی کہ چین کے ابتدائی اقدامات کے باعث ایک ایسی بیماری پھیل گئی ہے جس کی روک تھام کی جا سکتی تھی۔
اس چارہ جوئی کا مقصد ریاست میں ہونے والے ’زبردست جانی و مالی نقصانات، انسانی پریشانیوں اور معاشی بدحالی‘ کے لیے ہرجانہ وصول کرنے کی کوشش ہے۔
اٹارنی جنرل کے دفتر کے ترجمان نے اس اقدام کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے۔
لیکن اس مقدمے کو قانونی اور دوسری کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مثال کے طور پر، امریکی قانون میں غیر ملکی حکومتوں کو اس طرح کے اقدامات سے استثنیٰ حاصل ہے۔
میسوری کو شاید معاشی نقصانات کی بھرپائی کی اتنی فکر نہ ہو، تاہم ریاست کی کہیں زیادہ دلچسپی سیاسی پوائنٹسکور کرنے اور اس وبائی بیماری کے صحت اور معاشیات پر تباہ کن اثرات کا الزام چین کے سر تھوپنے میں ہے۔
0 Comments